اسلام آباد ( بدلو نیوز ) پاکستان کے مایہ ناز اسپنر یاسرشاہ کےقریبی دوست کےخلاف زیادتی کےالزام پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمہ عصمت دری اور دیگر دفعات کےتحت تھانہ شالیمارمیں درج کیا گیا ہے۔ متاثرہ لڑکی کی خالہ کی جانب سےدرج مقدمےمیں یاسرشاہ پر بھی الزامات عائد کیے ہیں۔ ایف آئی آر کےمطابق یاسر شاہ کےدوست فرحان نے اس سے فون نمبر لیا۔کچھ دن بعد دوستی کا دعوی کرنے لگا، فرحان یاسر شاہ سے بھی واٹس ایپ پر بھی بات کرواتا تھا،دونوں نے مجھے بھلاپھسلا کر شیشے میں اتارا۔ متن میں کہا گیا ہے کہ 14 اگست کو جب ٹیوشن جارہی تھی تو فرحان نے اسے ٹیکسی میں بیٹھایا او رایف الیون فلیٹ پرلے گیا، فلیٹ پرفرحان نے دست درازی شروع کی ،مزاحمت کرنے پر میرے ساتھ گن پوائنٹ پرجنسی زیادتی کی اور ویڈیو بھی بنائی۔
ایف آئی آر کے مطابق فرحان نے دھمکی دی کہ کسی سے ذکر کیاتو ویڈیو وائرل کردوں گا اور جان سے بھی مار دونگا۔ فرحان نے یاسر شاہ سے بھی اسی وقت دھمکی دلوائی،یاسرشاہ نے کہا کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹرہے شکایت کی صورت میں کسی بھی مقدمے میں پھنسا دے گا۔ ایف آئی آر کے مطابق یاسر شاہ نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور کہا وہ بہت بااثرہے،اعلی افسران سے دوستی ہے،جب پولیس درخواست دینے کا کہا تویاسر شاہ نے کہا کہ جوہونا تھا ہوگیا ، تمہارے نام پرفلیٹ کرادونگااور18 سال تک تمہارے اخراجات بھی برداشت کروں گا فرحان سے نکاح کرلو۔ ایف آئی آر کے مطابق فرحان نے بعد میں بھی بلیک میل کیا اور زیادتی کانشانہ بنایا،فرحان یاسرشاہ سے فون پربات کرواتااور اس سے بھی تعلقات استوار کرنے پر مجبورکرتا، 11ستمبرکو واٹس ایپ پر یاسر شاہ کو سارے معاملے کےبارے میں بتایا تو مذاق اڑیا اور کہا مجھے کمسن لڑکیاں پسند ہیں۔
دوسری جانب اے آر وائی نیوز نے سنگین الزامات پر یاسر شاہ سے ان کا موقف جاننے کے لیے رابطے کی کوششیں کی ہیں تاہم وہ فوری طور پر جواب دینے کے لیے دستیاب نہیں ہے۔
108