68

پاکستان میں ہر سال 8 ہزار سے 10 ہزار بچے کینسر میں مبتلا ہوتے ہیں: ماہرین

Spread the love

لاہور ( نیوز ڈیسک ) کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان میں ہر سال 8 ہزار سے 10 ہزار بچے کینسر میں مبتلا ہوتے ہیں جن میں سے تقریباً 70 فیصد بچے مختلف وجوہات کی بنا پر جاں بحق ہو جاتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انڈس چلڈرن کینسر اسپتال سے وابستہ ماہرین نے بچوں کے کینسر کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈاکٹروں، نرسوں، پیرامیڈیکل سٹاف اور مریضوں کے اہلخانہ نے بچوں میں کینسر کے حوالے سے آگاہی

پیدا کرنے کے لیے ایک واک میں بھی شرکت کی۔بچوں میں کینسر کا عالمی دن ہر سال 15 فروری کو منایا جاتا ہے جس کا مقصد بچوں میں کینسر کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنا، کینسر میں مبتلا بچوں کی جلد تشخیص اور انہیں علاج کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔انڈس چلڈرن کینسر سپتال میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر عبدالباری خان،کینسر سپیشلسٹ ڈاکٹر محمد رفیع رضا اور دیگر ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً 8 سے 10 ہزار بچوں میں کینسر کی تشخیص ہوتی ہے جبکہ ہزاروں بچے کینسر میں مبتلا ہونے کے باوجود تشخیص نہ ہونے کے سبب علاج سے محروم رہ جاتے ہیں اور جلد ہی انتقال کر جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ انڈس چلڈرن کینسر سپتال پاکستان کا سب سے بڑا اسپتال ہے جہاں پر بچوں کو کینسر کے علاج کی جدید ترین سہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں اور اب ان کا ادارہ بچوں کے کینسر کے علاج کی سہولیات بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں مہیا کرنے جارہا ہے. انڈس چلڈرن کینسر اسپتال میں پاکستان کے تمام علاقوں سمیت افغانستان ایران اور دیگر ممالک سے بھی بچے علاج کے لیے لائے جاتے ہیں، بچوں میں کینسر اگر جلد تشخیص کر لیا جائے تو ایسے بچوں کے صحت یاب ہونے کے امکانات بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں